مالیگاؤں ( ناؤنیوزاپڈیٹ) شہر مالیگاؤں میں دیر رات گئے آگرہ روڈ تاج مال شاہ بلڈنگ مٹیریل کے پس سابق میئر و مجلس اتحاد المسلمین کمقامی زمہ دار عبدالمالک یونس عیسی اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ ملی تفصیلات کے مطابق 3 نوجوانوں نے تقریبا 5 فٹ کی دور سے ان پر تین راونڈ فائرنگ کردی دی۔ جس کے سبب سابق میئر عبدالمالک یونس عیسی شدید طور پر زخمی ہوگئے ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق عبدالمالک کو ایک گولی دائیں جانب سے سینے پر لگی اور دوسری گولی ہاتھ کو چھوتی ہوئی نکل گئی، جبکہ تیسری گولی دائیں پیر میں لگی جس کی وجہ سے انکے پیر کی ہڈیاں فریکچر ہوگئیں۔ اس واردات کی اطلاع ملتے ہی ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی، ڈی واۓ ایس پی تیغبیر سنگھ سندھو کے ساتھ ساتھ دیگر پولیس اسٹیشنوں کے انچارج جائے موقع پر پہنچ گئے۔ جہاں انہیں گولیوں کے دو کارتوس برآمد ہوئے۔ تاہم پولیس افسران جائزہ لینے کے بعد فورا تفتیش شروع کردی۔ جبکہ فائرنگ کرنے والے نامعلوم افراد فرار بتائے جارہے ہیں۔ اس خبر کے شہر بھر میں پھیلتے ہی رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی، کانگریس صدر اعجاز بیگ، مستقیم ڈگنیٹی، پروفیسر رضوان خان، یوسف الیاس، ذلو سیٹھ، ندیم الدین فٹر، عبدالخالق سوپر نشاط، عبدالرحمٰن پیارے، فیضان رجو، فیصل مسعود، اسمٰعیل پلمبر، حافظ عبداللہ، حافظ عبیدالرحمٰن وغیرہ سمیت دیگر کئی سیاسی جماعتوں کے لیڈران زخمی عبدالمالک کی عیادت کیلئے ہسپتال پہنچ گئے۔
اس موقع پر رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ مالیگاؤں شہر کے لائن آرڈر کی صورتحال دن بہ دن خطرناک ہوتی جارہی ہے۔ ماضی میں کئی مرتبہ فائرنگ کے معاملات پیش آئے لیکن اس میں جو اصل ملزمین تھے پولیس انتظامیہ نے انہیں گرفتار نہیں کیا تھا۔ انہوں نے پولیس انتظامیہ کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ہوئے فائرنگ کے معاملے میں پولیس اصل ملزمین کی جگہ فرضی ملزمین کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پولیس انتظامیہ کی ملی بھگت سے ہورہا ہے۔ اور اگر سابق میئر پر اسطرح کا حملہ ہوتا ہے تو پھر شہر میں کسی شہری کی جان و مال محفوظ نہیں ہوسکتی۔
رکن اسمبلی نے کہا کہ پولیس افسران یہاں ہسپتال میں موجود تھے، جبکہ انہیں ملزمین کی تلاش کرنی چاہیئے، اس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ پولیس ان ملزمین کو جانے کا موقع دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دنوں سے سیاسی سرگرمیاں جاری تھی اس بیچ ایک دوسرے پر تنقید کی جارہی تھی، تو ایسے میں یہ معاملہ کہیں نہ کہیں سیاسی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے پولیس انتظامیہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ جلد از جلد اصل ملزمین کو گرفتار کریں۔مذکورہ واقعہ سے جہاں شہر بھر میں سنسنی پھیلی ہوئی ہے۔ وہیں مذکورہ واقعہ پر شہریان نے اظہارِ تاسف بھی کیا ہے۔ اس وقت سابق میئر عبدالمالک کے بھائی ڈاکٹر خالد پرویز، عبدالماجد حاجی، ارباز خان، سیف اللہ، مظہر، ذاکر حاجی، رفیق رفو، احرار ڈاکٹر خالد پرویز، نشیط عبدالمالک، محمد حنیف، طانش شیخ، فرحال شیخ وغیرہ بھی موجود تھے۔
Post a Comment