گھریلوں خواتین، طلبہ اور بے روزگار بن
رہے ہیں آن لائن فراڈ کا شکار
آج کل لوگوں کو گھر بیٹھے کام چاہئے۔ جس میں کام بھی آسان ہو اور پیسہ زیادہ ملے۔ اس طرح کے اشتہارات انٹرنیٹ، سوشل میڈیا، یوٹیوب، فیس بک اور انسٹاگرام پربہت تیزی کے ساتھ چل رہے ہیں۔ جس میں زیادہ تر فراڈ ہو رہا ہے۔ جس میں گھریلوں خواتین کو بھی نشانہ بنایا جا رہ ہے۔ ان کی سمجھ کے مطابق انٹر نیٹ اور موبائیل پر مختلف اشتہارات کے ذریعے لبایا جاتا ہے۔ خواتین کو گھر بیٹھے نوکری دینے کے بہانے ان سے ڈپازٹ کی رقم اور فیس مانگی جاتی ہے پھر ان کو کوئی کام نہیں دیا ہے۔ ایک بار پیسہ فراڈ کے بینک اکاؤنٹ میں چلاگیا بعد میں واپس نہیں ہوتا ہے۔
آج کل پینسل پیکیجنگ کا اشتہار خوب
چل رہا ہے۔ اس فراڈ میں روزانہ سینکڑوں اور ایک اندازے کے مطابق اب تک لاکھوں لوگ
پھنس چکے ہیں۔ جن میں زیادہ تر گھریلوں خواتین، طالبات اور بے روزگار افراد شامل
ہیں۔ واضح رہے پینسل پیکیجنگ کا اشتہار جھوٹا ہے۔ یہ ایک طرح کا سائبر کرائم ہے
جسے بہت ہی پیشہ وارانہ طریقے انجام دیا جا رہاہے۔
اگر آپ کو کوئی کمپنی کا اشتہار نظر
آئے کو گھر بیٹھے کمائی کا دعویٰ کر رہا ہے تو اس کی سب سے پہلے تحقیقات کی جائے۔
اگر آپ اس فراڈ کیس میں پھنس چکے ہیں تو فوری طورپر سائبر کرائم پولس ڈپارٹمنٹ میں
رپورٹ کروائیں۔ بےروزگار افراد اور طلبہ اس بات کا دھیان رکھے کہ کوئی آپ کی
مجبوری کا فائدہ اٹھانے کیلئے جو جال بچھا رہا ہے اسے سمجھے اور اپنے اساتذہ یا گھر
کے کسی فرد کو بتا دیں۔ تاکہ آپ بھی اس فراڈ میں پھنسنے بچ جائیں۔
Post a Comment