مجرم کو ملی مسجد میں پانچ
وقت نماز ادا کرنے کی سزا، کورٹ کا فیصلہ
مالیگاؤں: آج بھی بھارت میں لوگ عدلیہ پر بھروسہ رکھتے ہیں اور کورٹ کے کئے گئے فیصلوں کو تسلیم بھی کرتے ہیں۔ ملک کے مختلف تاریخی فیصلوں میں سے ایک انوکھا کیس ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کی مقامی کورٹ میں پیش آیا۔
مقامی عدالت نے ایک مجرم کو
پانچ وقت کی نماز ادا کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔ نیز پانچوں وقت کی نمازکو وقت پر ادا
کرنے کی تاکید کی گئی۔ ان پانچوں وقت کی نمازوں میں فجر، ظہر، عصر، مغرب اور عشاء
کی فرض نمازیں شامل ہیں۔ کورٹ کے جج نے مجرم کو مسجد کےاطراف میں دو درخت لگانے
اور اسے دیکھ ریکھ کی ذمہ داری بھی دی ہے۔
مالیگاؤں شہر کی مقامی عدالت کے معزز حج تجونت سنگھ سندھو نے بروز پیر 27 فروری 2023 کو ایک تاریخی فیصلہ سنایا۔ جس میں مجرم راؤف خان عمر خان (30 سال) رہائش کرانتی نگر کیمپ مالیگاؤں کو ایک انوکھی سزا سنائی۔ جس میں راؤف خان کو 28 فروری 2023 بروز منگل سے لیکر 21 دنوں تک سونا پورمسجد میں پانچ وقت کی فرض نمازوں کو وقت پر ادا کرنے کا حکم دیا۔ نیز مسجد کے اطراف دو درخت لگانے اور اس کی حفاظت کرنی کی شرط پر رہا کیا۔
واضح رہے مقامی کورٹ کی جانب سے اس فیصلہ پر ایک تحریر مکتوب سونا پور سمجد کے امام و خطیب کے نام روانہ کیا گیا ہے۔ دوسری طرف اس فیصلہ کی ایک کاپی محکمہ زراعت کو بھی دی گئی ہے۔ اس کیس میں امام اور محکمہ زراعت کے آفیسر کو مجرم پر نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔
اس معاملہ میں ملی تفصیلات کے مطابق 19 اپریل 2010 کوفریادی محمد شریف شیخ نے کیمپ پولس اسٹیشن میں ملزم راؤف خان کیخلاف شکایت درج کروائی تھی۔ یہ معاملہ معمولی تنازعہ کا تھا جو سونا پور مسجدکے پاس رونما ہوا تھا۔ جس میں ملزم راؤف خان نے فریادی محمد شریف شیخ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی۔ جس کے بعد یہ معاملہ پولس اسٹیشن اور کورٹ تک پہنچ گیا۔ اس معاملہ میں پولس نے ملزم پر تعزیرات ہند کی دفعات 323 ، 504 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئی کاروائی مکمل کی ۔
شہر میں مالیگاؤں مقامی
کورٹ کے فیصلے اور معزز جج تجونت سنگھ سندھو کی پزیرائی کی جارہی ہے۔ اس فیصلہ کو
لیکر عوامی میں خوشی کا اظہار اور عدلیہ کے حکم کو قابل مثال مانا جا رہا ہے۔ جس
سے سماج میں سدھا آ ئے گا۔
….
Post a Comment