مالیگاؤں(پریس ریلیز) الحمداللہ آج ہندوستان کی باشعور عوام جاننا چاہتی ہیکہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کیا ہےاور کیوں یہی پارٹی ضروری ہے.
میں اپنے ذاتی تجربے کی بنیاد پر مالیگاؤں کی عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ ایس ڈی پی آئی غریبوں اور مظلوموں کے حق کی آواز ہے.جہاں ملک کی سبھی سیاسی پارٹیاں ای ڈی، اور این آئی اے کے ڈر سے اپنے دفاتر بند کرکے بیٹھے ہیں وہیں ایس ڈی پی آئی واحد وہ سیاسی جماعت ہے جو ظلم کے خلاف موجودہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے اور ملک کی سڑکوں پر احتجاجی مظاہرے کر رہی ہے. ایس ڈی پی آئی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جس سے بی جے پی سب سے ذیادہ خوفزدہ ہے. بی جے پی کے ذریعے دیکھے جارہے ہندو راشٹر کے خواب کا سب سے بڑا کانٹا ایس ڈی پی آئی ہے.
ایس ڈی پی آئی خاندانی پارٹی نہیں ہے۔
ایس ڈی پی آئی بھائیوں کی پارٹی نہیں ہے.
ایس ڈی پی آئی فرقہ پرستوں کی پارٹی نہیں ہے.
ایس ڈی پی آئی میں کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہے.
ایس ڈی پی آئی کا ہر کیڈر / سپاہی خود لیڈر ہے.
ایس ڈی پی آئی سچائی اور حق کا ساتھ دینے والی پارٹی ہے.
ایس ڈی پی آئی ایک عوامی پارٹی ہے.
ایس ڈی پی آئی بی جے پی کے بعد ہندوستان کی دوسری کیڈر بیس پارٹی ہے.
ایس ڈی پی آئی شخصیت پرستی میں مبتلاء نہیں ہے.
اور بھی بہت ساری خوبیاں ہیں جو آپ کو اس پارٹی میں شامل ہونے کے بعد ہی سمجھ میں آئے گی۔ فی الحال ہمیں یہ جاننے کی اشد ضرورت ہے کہ ملک میں آنے والا چناؤ ہندو اور مسلم مسجد مندر اور تاریخی شخصیات کو کھلواڑ بنا کر ہی لڑا جائے گا ہمارے ملک عزیز ہندوستان کی شناخت کو بگاڑا جائے گا جو ایس ڈی پی آئی ہونے نہیں دے گی انشاءاللہ.
جو نام کی سیکولر پارٹیاں ہیں وہ صرف نام کی ہی رہ جائیں گی اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ جن ریاستوں میں بی جے پی اکثریت میں نہیں ہے وہاں بھی سرکار بنا رہی ہے. ای ڈی، سی آئی ڈی، اور این آئی اے کے دم پر تو کہیں روپے کے بل بوتے پر سرکار بنا رہی ہے. جسکی جیتی جاگتی مثال ہماری اپنی ریاست ہے. بی جے پی نے تمام نام نہاد سیکولر پارٹیوں کی حالت خراب کر دی ہے. وہ پارٹیاں بھی اپنی بچی کچی عزت بچانے کیلئے ہندو راشٹر کے نقش قدم پر چل رہی ہیں مسلمانوں کے لئے آواز اٹھانا، حکومت سے مطالبہ کرنا تو دور لب کشائی بھی نہیں کر رہی ہیں. یاد رکھیں ظالم کے ساتھ کھڑے ہو کر ظالم یا ظلم کو ہرانا نہ ممکن ہے. اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہمیں کس صف میں شامل ہونا ہے؟
اگر ظالم کو ہرانا ہے تو ملکی سطح پر ہمیں عوامی پارٹی یعنی ایس ڈی پی آئی سے جڑنا ہوگا تب جا کر ہم ملک کے مظلوموں اور غریب عوام کی حالت سدھار سکیں گے. ہمیں ایسے حالات میں ایس ڈی پی آئی سے جڑنا ہوگا جہاں کوئی ڈرنے والا نہیں ہے جہاں کوئی بکنے والا نہیں ہے جہاں کوئی خاندانی سیاست کو فروغ دینے والا نہیں ہے جہاں کوئی فرقہ پرستی نہیں ہے. جہاں آپ خود لیڈر ہیں.
Post a Comment