نئی دہلی: تہوارکے موسم میں مسافروں کی سہولت اوربہارالیکشن کودیکھتے ہوئے ریلوے 15 اکتوبر سے 30 نومبر کے درمیان 200 خصوصی ٹرینیں چلا رہا ہے.بہارکی طرف زیادہ توجہ ہے۔کیوں کہ وہاں الیکشن ہے.اورجومزدورپیدل یاکسی طرح پہونچے ہیں اورسرکارسے ناراض ہیں،وہ بھی ٹرینوں کی سہولیات کی وجہ سے کام کے لیے بڑے شہرنکل سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ریلوے نے اس وقت تمام عام مسافر ٹرینوں کو غیر معینہ مدت کے لیے منسوخ کردیا ہے.کورونا کی وبا کے دوران لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد یہ ٹرینیں 22 مارچ سے منسوخ کردی گئی ہیں۔بعدازاں، ریلوے نے 12 مئی سے دہلی کو ملک کے مختلف حصوں سے منسلک کرنے والی 15 خصوصی راجدھانی ایکسپریس ٹرینوں اوریکم جون سے 100 لمبی دوری والی ٹرینوں کا کام شروع کیا.
ریلوے نے بھی 12 ستمبر سے 80 اضافی ٹرینیں چلائی ہیں.ریلوے نے ریاستی حکومتوں کی ضروریات اور وبائی صورتحال کے پیش نظر مسافروں کی سہولیات کا روزانہ جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے.ریلوے بورڈکے چیئرمین اور سی ای او وی کے یادو رواں ماہ کے شروع میں ہم نے بتایا تھا کہ زون کے جنرل منیجرزسے ملاقات کے بعد ہدایت دی ہے کہ وہ مقامی انتظامیہ سے بات کریں اور کورونا وائرس کے انفیکشن کی حالت کا جائزہ لیں۔ ان سے ایک رپورٹ طلب کی گئی ہے اور اس کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ تہوار کے سیزن میں کتنی خصوصی ٹرینیں چلائی جائیں گی.اس وقت ہمارااندازہ ہے کہ لگ بھگ 200 ٹرینیں چلیں گی، لیکن یہ تعداد اوربھی زیادہ ہوسکتی ہے.انہوں نے کہا ہے کہ جہاں تک مسافر ٹرینوں کا تعلق ہے ، ہم ٹرینوں ، ریل ٹریفک اور کوویڈ 19 کی صورتحال کاہر دن جائزہ لیں گے۔ جہاں بھی ضرورت ہوگی ، ہم ٹرینیں چلائیں گے.
Post a Comment