گذشتہ روز دیانہ شیوار سے اغواء کی گئی ڈھائی مہینے کی بچی کی نعش مکان
سے قریب واقع پانی کےگڑھے “سوس کھڈے” سے برآمد ہوئی ، اس سلسلے میں
رمضانپورہ پولس نے قانونی کاروائی کی اور اپنی تحقیق شروع کردی ہے ۔ ملی
تفصیلات کے مطابق بتایا گیا کہ دیانہ شیوار میں سنیل چوہان نامی شخص اپنی
بیوری اور 2 بیٹیوں کے ساتھ سکونت پذیر تھا ،گذشتہ روز سنیل اپنی ڈھائی ماہ
کی بچی کو جھولے میں سلا کر کام پر چلا گیا تھا ، اور اس کی بیوی ریکھا
گھر کے قریب برتن دھو رہی تھی ، اسی درمیان کسی نا معلوم شخص نے اس ڈھائی
ماہ کی بچی کو لیکر فرار ہوگیا ، اس کے بعد ماں ریکھا نے اپنی بچی کو کافی
تلاش کیا مگر بچی ہاتھ نہ لگ سکی نہ ہی کہیں کسی طرح کا کوئی سراغ ملا ، اس
کے بعد ماں ریکھا نے اپنی شکایت رمضانپورہ پولس اسٹیشن میں درج کروائی ،
جب معاملہ پولس انتظامیہ تک پہنچا تب پولس انتظامیہ نے بچی کو ہر طرف
دھونڈنا شروع کیا تب پولس کی تلاشی کے دوران پانی کے ایک گڑھے میں بچی کی
نعش بر آمد ہوئی ، اس واردات کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی پولس آفیسر رتنا کر
نولے نے جائے واردات پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا ، معلوم ہوکہ اس معاملے
میں پولس انتظامیہ نے اپنی جانچ شروع کردی ہے ، عین ممکن ہیکہ بچی کے پوسٹ
مارٹم کے بعد ہی انتظامیہ کا اس معاملے میں کچھ راستہ ہموار ہو سکے گا ۔
Post a Comment